ایلیّاہؔ نے بعل کے نبیوں کا مذاق اُڑایا:
بُلند آواز سے پُکارو کیونکہ وہ تو دیوتا ہے۔ وہ کِسی سوچ میں ہو گا یا وہ خلوت میں ہے یا کہِیں سفر میں ہو گا یا شاید وہ سوتا ہے۔ سو ضرُور ہے کہ وہ جگایا جائے۔
١۔سلاطین 18:27
خَوف نہ کر۔ مَیں اوّل اور آخِر۔ اور زِندہ ہُوں۔ مَیں مَر گیا تھا اور دیکھ ابدُالآباد زِندہ رہُوں گا اورمَوت اورعالَمِ ارواح کی کُنجِیاں میرے پاس ہیں۔
مکاشفہ 1:17-18
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010